
روزہ اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ایک ہے، جو نہ صرف روحانی پاکیزگی کا ذریعہ ہے بلکہ جسمانی صحت کے لیے بھی بے شمار فوائد رکھتا ہے۔ جدید سائنس نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ روزہ رکھنے سے جسم میں “آٹوفیجی” کا عمل تیز ہوتا ہے، جس کے ذریعے جسم کے خراب اور غیر ضروری خلیات کی صفائی ہوتی ہے۔ یہ عمل جسم کو اندرونی طور پر پاک اور صحت مند بناتا ہے۔ لیکن کیا ہم واقعی روزے کے مقصد کو پورا کر رہے ہیں؟ خاص طور پر افطار کے وقت ہماری غذائی عادات پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔
آٹوفیجی اور روزے کا تعلق
آٹوفیجی ایک قدرتی عمل ہے جس میں جسم کے خراب یا غیر ضروری خلیات خود بخود ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو کر ختم ہو جاتے ہیں۔ روزہ رکھنے سے یہ عمل تیز ہو جاتا ہے، کیونکہ طویل وقفے تک خوراک اور پانی کے بغیر رہنے سے جسم اپنے اندر موجود ذخائر کو استعمال کرتا ہے۔ اس طرح جسم کی صفائی ہوتی ہے اور نئے، صحت مند خلیات بننے کا عمل شروع ہوتا ہے۔
افطار میں غیر صحت مند انتخاب: تلی ہوئی اور بھنی چیزوں کا استعمال
افطار کے وقت ہماری غذائی عادات اکثر روزے کے مقصد کے برعکس ہوتی ہیں۔ تلی ہوئی، بھنی ہوئی، اور مصالحہ دار چیزوں کا استعمال عام ہے، جو نہ صرف جسم میں “کچرا” بھر دیتا ہے بلکہ صحت کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ ان غذاؤں سے جسم میں مضر کولیسٹرول، چربی، اور زہریلے مادے جمع ہو جاتے ہیں، جو روزے کے دوران ہونے والی صفائی کے عمل کو بے اثر کر دیتے ہیں۔
سنت کے مطابق افطار کا طریقہ
نبی کریم ﷺ کا افطار کرنے کا طریقہ نہایت سادہ اور صحت بخش تھا۔ آپ ﷺ عام طور پر تازہ پھل، کھجور، اور پانی سے روزہ افطار فرماتے تھے۔ یہ طریقہ نہ صرف جسمانی صحت کے لیے بہترین ہے بلکہ روحانی تسکین کا بھی ذریعہ ہے۔ پھلوں میں موجود قدرتی مٹھاس، وٹامنز، اور منرلز جسم کو فوری توانائی فراہم کرتے ہیں اور روزے کے بعد ہاضمے کے نظام کو بھی آرام دیتے ہیں۔
افطار میں پھلوں کی اہمیت
پھل قدرت کا ایک بہترین تحفہ ہیں، جو نہ صرف جسم کو ضروری غذائی اجزاء فراہم کرتے ہیں بلکہ ان میں موجود فائبر ہاضمے کو بہتر بناتا ہے۔ کھجور، تربوز، سیب، کیلا، اور انگور جیسے پھل افطار کے لیے مثالی ہیں۔ ان کے استعمال سے جسم کو فوری طور پر توانائی ملتی ہے اور روزے کے دوران ہونے والی صفائی کا عمل بھی جاری رہتا ہے۔
کیا کریں؟
- سنت پر عمل کریں: افطار میں کھجور اور پانی سے روزہ کھولیں۔ اس کے بعد ہلکی پھلکی غذا جیسے پھل، دہی، یا سوپ کا استعمال کریں۔
- تلی ہوئی چیزوں سے پرہیز کریں: سموسے، پکوڑے، اور دیگر تلی ہوئی چیزوں کے بجائے صحت بخش متبادل تلاش کریں۔
- متوازن غذا کا انتخاب کریں: افطار میں پروٹین، فائبر، اور وٹامنز سے بھرپور غذاؤں کو شامل کریں۔
- پانی کا زیادہ استعمال کریں: روزے کے بعد جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کے لیے پانی کا استعمال بڑھائیں۔
نتیجہ
روزہ جسم اور روح دونوں کے لیے صفائی کا ایک بہترین ذریعہ ہے، لیکن اس کے فوائد حاصل کرنے کے لیے ہمیں افطار کے وقت بھی صحت مند انتخاب کرنے کی ضرورت ہے۔ سنت کے مطابق افطار کرنے سے نہ صرف ہماری جسمانی صحت بہتر ہوگی بلکہ روحانی تسکین بھی ملے گی۔ لہٰذا، اس رمضان میں ہم سب کو اپنی غذائی عادات پر غور کرنا چاہیے اور روزے کے اصل مقصد کو پورا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
اللہ ہم سب کو روزے کے صحیح تقاضوں کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!